ایرانی ایئربس کی پرواز نمبر 655 جو دبئی جا رہی تھی 3 جون 1988 کو امریکہ کے میزائل سے خلیج فارس میں گرنے سے قبل اس کے تمام 298 مسافر ہلاک ہو گئے۔
شوٹ ڈاؤن کے بعد، امریکہ نے اعلان کیا کہ اس کے جنگی جہاز نے ایک ایرانی F-14 لڑاکا طیارے کو نشانہ بنایا تھا، لیکن اس کے بعد اس نے اس بیان پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا کہ جہاز نے غلطی سے مسافر طیارے کو گولی مار دی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کو خط لکھ کر فلائٹ 655 کو مار گرائے جانے کے واقعہ سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی۔
سلامتی کونسل اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے علاوہ، ایران نے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے خلاف شکایت درج کرائی، لیکن ادارہ سیاست کے بغیر فیصلہ کرنے میں ناکام رہا۔ آئی سی اے او نے تکنیکی تحقیقات کرنے اور سلامتی کونسل کو حل پیش کرنے کے بجائے صرف متاثرہ خاندانوں کے ساتھ افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
جبکہ سانحہ انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی ہوا بازی کے قانون کی تاریخ کی سب سے بڑی خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے، جنگی جہاز کے کپتان کو لیجن آف میرٹ ڈیکوریشن سے نوازا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
30 ایرانی جانبازوں نے انسانی جرم کی یاد میں 3.5 کلومیٹر تیراکی کی
3 جولائی، 2022، 3:37 PM
News ID:
84810272

تہران، ارنا - ایران اور عراق جنگ کے دوران 30 ایرانی جانبازوں نے 1988 میں فلائٹ 655 کے گرنے کو یاد کرنے کے لیے خلیج فارس میں 3.5 کلومیٹر تیراکی کی۔
متعلقہ خبریں
-
ایرانی طیارے پر امریکی حملے کی سالگرہ
تہران، ارنا - 3جولائی 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے پر امریکی بحری بیڑے کے حملے نتیجے میں…
-
ایرانی طیارے پر امریکی حملے کے 290 شہدا کے جائے وقوعہ پر پھول چڑھانے کی تقریب
3 جولائی 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے پر امریکی بحری بیڑے کے حملے نتیجے میں 290 ایرانی…
آپ کا تبصرہ